ایک ضعیف العمر مسیحی خاتون نے اسلام قبول کر لیا ہے وہ کسی مسلم خاندان میں زندگی کے باقی دن پورے کرنا چاہ رہی ہے لیکن وہ مسلم خاندان والے اسے کہہ رہے ہیں کہ پہلے اپنے خاوند سے طلاق لو اب وہ اپنے خاوند سے سے طلاق لے یا نہیں، برائے مہربانی رہنمائی فرمائیں ،، جزاک اللہ
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
السَّــــــــلاَم عَلَيــْـــــــكُم وَرَحْمَــــــــــةُاللهِ وَبَرَكـَـــــــــاتُه
اگر ان خاتون نے اسلام قبول کرلیا ہے اوران کاخاوند کافر ہی ہے یعنی اہل کتاب میں سے ہے یا اہل کتاب سے باہر کسی اورمذھب سے تو بیوی کے مسلمان ہونے کے ساتھ ہی ان دونوں کا نکاح فوری طور پر ادلہ شریعہ کی بنا پر فسخ ہوجائے گا ، اوروہ اسلام میں داخل ہوتے ہی کافر خاوند پر حرام ہوجائیں گی اور اس کےلیے اس وقت تک حلال نہيں ہوں گی جب تک کہ خاوند بھی اسلام قبول نہ کرلے ۔
الشیخ محمدصالح المنجدحفظہ اللہ فرماتے ہیں
اللہ سبحانہ وتعالی کا فرمان ہے :
یہ عورتیں ان کے لیے اورنہ ہی وہ مرد ان عورتوں کے لیے حلال ہیں الممتحنۃ ( 10 )
امام بخاری رحمہ اللہ تعالی بیان کرتے ہيں :
مشرکہ یا عیسائ عورت جب مسلمان ہواوروہ ذمی یا حربی کافر کی بیوی ہونے کے متعلق بیان کا باب ہے ۔
عبدالوارث خالد سے اوروہ عکرمۃ سے اوروہ ابن عباس رضي اللہ تعالی عنہما سے بیان کرتے ہیں کہ ابن عباس رضي اللہ تعالی عنہما نے فرمایا :
اگرعیسائ عورت اپنے خاوند کےاسلام قبول کرنے سے کچھ دیرقبل اسلام قبول کرلے تو وہ اس پرحرام ہوگئ ۔۔۔۔
اورامام مجاھد رحمہ اللہ تعالی کا کہنا ہے کہ :
اگرخاوند بیوی کی عدت کے اندراندر مسلمان ہوجاۓ تو وہ اس سے شادی کرسکتا ہے
اوراللہ سبحانہ وتعالی کا فرمان ہے :
نہ وہ ( مسلمان عورتیں ) ان ( کافروں ) کے لیے حلال ہیں اورنہ ہی وہ کافر مرد ان عورتوں کے لیے حلال ہیں
اورحسن بھی رحمہ اللہ تعالی عنہ کا کہنا ہے :
حافظ ابن قیم رحمہ اللہ تعالی کا کہنا ہے :
لیکن جس پرنبی صلی اللہ علیہ وسلم کا حکم دلالت کرتا ہے وہ یہ ہے کہ اس حالت میں نکاح موقوف ہوگا ، اگرتو عدت ختم ہونے سے قبل خاوند بھی مسلمان ہوجاۓ تووہ اس کی بیوی ہے
لیکن اگر عورت کی عدت ختم ہوجاۓ ( اورخاوند مسلمان نہ ہو) توبیوی کوحق حاصل ہے کہ وہ جس سے چاہے نکاح کرلے ، اوراگرچاہے تووہ اس کے اسلام قبول کرنے کا انتظار کرے اورقبول اسلام کے بعد اس سے تجدید نکاح کے بغیراس کی بیوی ہوگی ۔ زاد المعاد ( 5 / 137 - 138 ) ۔
ھٰذٙا مٙا عِنْدِی وٙاللہُ تٙعٙالیٰ اٙعْلٙمْ بِالصّٙوٙاب
وَالسَّــــــــلاَم عَلَيــْـــــــكُم وَرَحْمَــــــــــةُاللهِ وَبَرَكـَـــــــــاتُه
ALQURAN O HADITHS♥➤WITH MRS. ANSARI
اِنْ اُرِیْدُ اِلَّا الْاِصْلَاح مَا اسْتَطَعْتُ وَمَا تَوْفِیْقِیْ اِلَّا بِاللّٰہِ
وَصَلَّی اللّٰہُ عَلٰی نَبِیَّنَا مُحَمَّدٍ وَآلِہ وَصَحْبِہ
وَسَلَّمَ
وعلى آله وأصحابه وأتباعه بإحسان إلى يوم الدين۔
Post a Comment